News — 22 December 2020

کراچی کے علاقے فیروز آباد میں تین لڑکوں پر پولیس افسر کے تشدد کا معاملے پر پولیس نے آئی جی کو رپورٹ ارسال کر دی ۔
واقعات کے مطابق لڑکیوں سے چھیڑخانی کے اطلاع ملنے پر تھانہ فیروز آباد پولیس نے تینوں نوجوانوں کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ۔
ڈی ایس پی یعقوب جٹ نے لڑکوں پر تشدد کا اعتراف کیا اور منطق پیش کی کہ لڑکیوں سے چھیڑ خانی کرنے والوں پر تشدد جائز ہے۔
اہلخانہ اور دوستوں کو اطلاع ملی تو وہ تھانے پہنچ گئے اورپولیس کےروئے اور تشدد کے خلاف احتجاج کیا۔
میڈیاپرخبرنشرہونے کےبعد ایس پی جمشید واقعے کی ابتدائی رپورٹ اعلی حکام کوارسال کردی ۔
آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ کو واقعہ کی تحقیقات کاحکم دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگراختیارات سے تجاوز ثابت ہوتو افسرکے خلاف کارروائی کی جائے ۔ متاثرین کے احتجاج پر ڈی ایس پی کو معطل کردیا گیا ہے ۔
ادھر متاثرین نے الزام عائد کیا کہ لڑکوں کا ڈی ایس پی کے دوست کے بیٹے سے جھگڑا ہوا تھا جس پر ڈی ایس پی اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لڑکوں کو برہنہ کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے ۔

 


flicky chicky ad

 


Share

About Author

malik

(0) Readers Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *